رائے پور:چھتیس گڑھ حکومت کے دوسرے بجٹ 2025-26پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر دیپک بیج نے کہا کہ یہ بغیر کسی ٹھوس منصوبہ کے سطحی تصورات پر مبنی ایک مدھم بجٹ ہے ۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے وزیر خزانہ چھتیس گڑھ کا بجٹ نہیں کر رہے ہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قدم بوسی کر رہے ہیں۔مسٹر بیج نے پیر کو یہاں کہا کہ وزیر خزانہ اپنی بجٹ تقریر میں ٹھوس معاشی انتظامات کرنے کے برخلاف محض خالی وعدے کر رہے ہیں۔ مودی کے ‘چرن وندنا’کے لیے وقف اس بجٹ میں چھتیس گڑھ کے تئیں مرکزی حکومت کی نظر اندازی اور امتیازی سلوک کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ پچھلے بجٹ کا علم ناکام ہوا اور اس بار وزیر خزانہ لنگڑا بجٹ لے کر آئے ۔ 15سال تک رمن حکومت میٹرو ٹرین عوام کو کھلونا دیتی تھی، اب ایک بار پھر سئے حکومت نے ریاست کے عوام کو میٹرو ٹرین ایک نیا کھلونا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا بجٹ عوام کی توقعات اور امیدوں کے مقابلے میں انتہائی مایوس کن رہا ہے ۔ نوجوانوں کے روزگار کے حوالے سے نہ تو اس میں کوئی روڈ میپ نظر آرہا ہے اور نہ ہی مہنگائی سے نمٹنے کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی ہے ۔ بجٹ میں سوامی اتمانند اسکولوں، نوجوانوں کے لیے بے روزگاری الاؤنس، یا کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے کچھ نہیں ہے ۔ اس سال کے بجٹ میں ایک لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے بارے میں کچھ نہیں ہے جس کا مودی نے اپنی گارنٹی میں وعدہ کیا تھا۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ خواتین کو 500روپے میں سلنڈر فراہم کرنے کے بارے میں بجٹ میں کچھ نہیں ہے ۔ گزشتہ بجٹ میں 33ہزار اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ایک بھی بھرتی نہ ہو سکا۔ اس سال پھر 20ہزار اساتذہ کی بھرتی کی بات ہو رہی ہے ۔مسٹر بیج نے کہا کہ اس بجٹ میں نوجوانوں، کسانوں اور خواتین کے لیے روزگار بڑھانے کے لیے کچھ نہیں ہے ۔ قبائلی برادری کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے جو ریاست کی آبادی کا 32فیصد ہے ۔ تعلیم، روزگار، صحت کے لیے بجٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے ۔ مزدوروں اور غریبوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں ہے ۔کانگریس صدر نے کہا کہ صنعتی پالیسی پر بڑی بڑی باتیں کرنے والے وزیر خزانہ نے ریاست کی جنگلاتی پیداوار پر مبنی صنعتوں اور جنگلاتی پیداوار کی قدر میں اضافے کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ سائی حکومت جو کہ یونیورسٹیوں کی تعداد کے لیے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے ، نے اپنے دور میں ایک بھی سرکاری یونیورسٹی نہیں کھولی۔ مہتری وندن میں رہ جانے والی خواتین کو شامل کرنے کا بجٹ میں کوئی بندوبست نہیں ہے ۔ حکومت نے اس کی خود ترقی کے لیے تعلقات عامہ کے بجٹ میں 550کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے ۔
وزیر خزانہ چھتیس گڑھ کا بجٹ پیش نہیں کر رہے تھے بلکہ مودی کی قدم بوسی کر رہے تھے :بیج

