..جملے بازی نہیں کرتا، جو کہوں گا وہ کرکے دکھاؤں گا:تیجسوی

پٹنہ: بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ وہ جملے بازی نہیں کرتے ہیں اور جو کہیں گے اسے کرکے دکھائیں گی۔مسٹر یادو نے پیر کو بجٹ پیش کرنے سے پہلے مسٹر کمار پر طنز کیا۔ مسٹر یادو نے ایکس پر لکھا، “میں 36سال کا ہوں، 75سال کا نہیں۔ جملے بازی نہیں کرتا۔ میں طویل مدتی سیاست کرنا چاہتا ہوں۔ میں جو کہوں گا وہ کروں گا۔ میں نے اب تک جو کہا ہے وہ کیا ہے ۔ گرچہ میری عمر کچی ہے لیکن زبان پکی ہے ۔ایک اور پوسٹ میں اپوزیشن لیڈر نے مسٹر کمار پر حملہ کرتے ہوئے لکھا، “کام دھام سے کوئی مطلب ہے جی؟ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے 2005سے پہلے والا گھِسا گھسایا- آزمایہ ڈائیلاگ اورگھسا پٹا ڈرامہ دوبارہ شروع کردینا ہے ۔ شری شری نتیش کمار، چیف منسٹر یادو نے ایک پوسٹر بھی شیئر کیا ہے ، جس پر لکھا ہے ارے سر، چناؤ آرہا ہے ۔ کام دھام تو کچھ کئے نہیں۔ 20سال خالی پلٹیے مارتے رہ گئے ۔ عوام کو کیا جواب دیں گے ؟ کام دھام کا کوئی مطلب ہے ۔ 2005کے پہلے والا ڈرامہ اس مرتبہ بھی شروع کردیں گے ۔ 20برس سے اسی پر تو کھیل رہے ہیں۔اس سے پہلے مسٹر یادو نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس میں مسٹر کمار کی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہاتھا کہ بہار میں بدعنوانی، جرائم، غربت اور بے روزگاری سے عام لوگ تنگ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ کچھ کرنے کے بجائے ہمیشہ اپنا پرانا ٹیپ ریکارڈر بجاتے رہتے ہیں اور 2005سے پہلے کی باتوں کو دہراتے رہتے ہیں۔ حکومت میں قوت ارادی ہو تو بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ سب کے مفاد میں کام ہو سکتا ہے ، لیکن نتیش حکومت تھکی ہوئی حکومت ہے ، جو عوام کے مفاد میں فیصلے نہیں کر پا رہی ہے ۔مسٹر یادو نے کہا تھا کہ بہار حکومت کس طرح کام کر رہی ہے یہ نیتی آیوگ کی رپورٹ سے واضح ہے ۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق بہار تعلیم، طب اور زراعت کے شعبوں میں پیچھے ہے ۔ لوگ نقل مکانی اور تعلیم کی ابتر حالت کی وجہ سے بہت پریشان ہیں لیکن اس سمت میں حکومتی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بہار میں بدعنوانی، جرائم، غربت اور بے روزگاری سے عام لوگ تنگ آچکے ہیں۔ بہار کے وزیر اعلیٰ کچھ کرنے کے بجائے ہمیشہ اپنا پرانا ٹیپ ریکارڈر بجاتے رہتے ہیں اور 2005سے پہلے کی باتوں کو بار بار دہراتے ہیں۔

Share this

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *